Tuesday, October 10, 2017

اب آرام دہ اور محفوظ سفر کیجیئے


'اب آںے جانے کے لیے انتظار کرنا چھوڑیئے'
وہ دن دور نہیں جب آپ کو کسی جگہ آنے جانے کے لیے گلی کے کونے یا کسی چوک میں کھڑے ہو کر رکشے کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔
کیونکہ اب جب اسلام آباد، لاہور، فیصل آباد اور کراچی میں سفر کے لیے نجی ٹرانسپورٹ کمپنیوں 'اوبر' اور 'کریم' نے شہریوں کے سفر کو محفوظ، آسان اور آرام دہ بنایا، اس کے چند ماہ بعد ہی ساہیوال کے شہریوں کو بھی 'اوبر اور کریم' طرز کی سفری سہولت فراہم کرنے کے لیے 'کیبی' نام سے سروس کا آغاز کر دیا گیا۔
لکھاری نے 'کیبی' سروس کے بارے میں جاننے کے لیے 'کیبی' کے چیف ایگزیکٹو تیمور فیاض اور اس سروس سے مستفید ہونے والے چند شہریوں سے بات کی۔
تیمور فیاض 'کیبی' کے بارے میں بتاتے ہیں کہ انہیں اس سروس کا خیال پاکستان کے بڑے شہروں میں موجود 'اوبر اور کریم' سروس سے ہی آٰیا کہ کیوں نہ ساہیوال کے شہری بھی بڑے شہروں میں موجود کریم اور اوبر سروس جیسی سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔
"کافی سوچ بچار کرنے کے بعد ہم نے یکم جولائی کو ساہیوال میں 'کیبی' کے نام سے سروس کا آغآز کر دیا۔"
تیمور فیاض چاہتے ہیں کہ شہریوں کو آنے جانے کے لیے محفوظ، آرام دہ اور آسان سفری سہولیات میسر آئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس فل الوقت چار گاڑیاں چل رہی ہیں جو یکم جولائی سے ساہیوال کے شہریوں کو صبح نو سے رات نو بجے تک صرف ایک کال پر ان کی دہلیز پر دستیاب ہوتی ہیں۔
"جیسے ہی تعلیمی اداروں کی گرمیوں کی چھٹیاں ختم ہونگی ہم گاڑیوں کی تعداد میں بھی اضافہ کریں گے تاکہ میڈیکل کالج، کامسٹس یونیورسٹی یا شہر سے دور تعلیمی اداروں میں آنے جانے والے طلبہ بھی سستی اور محفوظ سواری سے مستفید ہو سکیں۔"
شہری یہ سہولت کس طرح حاصل کر سکتے ہیں؟
آپ کو ساہیوال ڈویژن جس میں ساہیوال کا سٹی ایریا، ہڑپہ، چیچہ وطنی، عارفوالا، پاکپتن اور اوکاڑہ شامل ہے میں کسی جگہ جانا ہو تو آپ کو 'کیبی' سروس کے یو اے این (03118866442) پر کال کرنی ہے اور 'کیبی' پندرہ سے بیس منٹس میں آپ کی مطلوبہ جگہ پہنچ جائے گی۔
"آئندہ چند ماہ میں 'کیبی' سروس موبائل اپیلی کیشن کے ذریعے بھی حاصل کی جا سکے گی۔"
'کیبی' رائڈرز (سواری) سے کتنا کرایہ وصول کرتی ہے؟
تیمور بتاتے ہیں کہ شہر میں 'کیبی' استعمال کرنے پر انہوں نے پندرہ روپے کلومیٹر کے حساب سے کرایہ رکھا ہے، سہولت سے مستفید ہونے والے اگر 'کیبی' کو انتظار کرواتے ہیں تو اس صورت میں ایک منٹ کے پانچ روپے کے حساب سے وصول کیے جاتے ہیں۔
"اگر آپ کو ساہیوال سے باہر ڈویژن کے دوسرے شہر میں جانا ہو تو اس پر کرایہ 30 روپے کلومیٹر کے حساب سے وصول کیا جاتا ہے جو عام ٹیکسی اسٹینڈ سے حاصل کرنے والی گاڑی کے کرایے سے بھی کم بنتا ہے۔"
'کیبی' میں سفر کتنا محفوظ ہے؟
چیف ایگزیکٹو کے مطابق 'کیبی' سروس میں شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے گاڑی رجسٹرڈ کروانے والے مالکان کے کوائف جس میں ناصرف شناختی کارڈ بلکہ گاڑی کی رجسٹریشن بک اور گاڑی چلانے والے ڈرائیورز کے بھی مکمل کوائف اپنے پاس محفوظ رکھے گئے ہیں۔
"اس کے علاوہ ڈرائیورز اور گاڑی کو بھی ناخشگوار واقعے سے بچانے کے لیے رائیڈرز (سواری) کی پہلی بکنگ پر رائیڈرز کے بھی مکمل کوائف جن میں شناختی کارڈ نمبر، ایڈریس اور فون نمبر ریکارڈ میں محفوظ رکھے جا رہے ہیں۔"
شہری سروس سے کتنے مطمیئن ہیں؟
ساہیوال کی رہائشی خاتون رخسار سلیم کہتی ہیں کہ جب سے ساہیوال میں 'کیبی' سروس کا آغاز ہوا ہے انہوں نے رکشے پر آنا جانا چھوڑ دیا ہے۔
"میں ہفتے میں کم زکم دو بار تو ضرور 'کیبی' پر سفر کرتی ہوں، 'کیبی' کے استعمال سے مجھے بالکل ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے میں اپنے گھر کی گاڑی پر سفر کر رہی ہوں۔"
ریحان خان بھی ساہیوال کے رہائشی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ساہیوال میں 'کیبی' سروس کا آغاز خوش آئند ہے، 'کیبی' نے شہریوں کو آنے جانے کے لیے محفوظ اور پرسکون و آرام دہ سفر کی سہولت دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ فرید ٹاؤن سے فیصل موورز (باہر والے اڈے) تک رکشے میں ڈیڑھ سو اور کبھی 130 روپے دے کر جاتے تھے اب وہ آنے جانے کے لیے کیبی استعمال کرتے ہیں۔
"کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ 'کیبی' رکشے کی نسبت مہنگی ہے، ایسے لوگوں کو یہ بھی سوچنا چاہیئے کہ رکشے میں نہ تو اے سی کی سہولت ہے اور نہ ہی سفر آرام دہ، موسم کی سختی سے بچنے کے لیے بیس یا تیس روپے کوئی زیادہ کرایہ نہیں۔"


تیمور فیاض Pakistan

No comments:

Post a Comment